1️⃣ قبر میں فرشتے کون سے سوالات کریں گے؟
منکر و نکیر کے 3 بنیادی سوالات ہوں گے:
- مَنْ رَبُّكَ؟ (تیرا رب کون ہے؟)
- مَا دِينُكَ؟ (تیرا دین کیا ہے؟)
- مَنْ هٰذَا الرَّجُلُ الَّذِي بُعِثَ فِيكُمْ؟ (تمہارے درمیان بھیجا گیا یہ شخص [محمد ﷺ] کون ہے؟)
- مومن کا جواب:
“رَبِّيَ اللَّهُ، وَدِينِيَ الْإِسْلَامُ، وَرَسُولِي مُحَمَّدٌ ﷺ” - کافر/منافق جواب نہ دے پائے گا، جس پر قبر کا عذاب شروع ہو جائے گا۔
(حدیث: صحیح البخاری، کتاب الجنائز)
2️⃣ قبر کا عذاب یا آرام کس کو ملتا ہے؟
- نیکوں کو راحت:
- قبر کشادہ ہوگی، جنت کی ہوائیں آئیں گی۔
- حدیث: “قبر یا تو جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے یا جہنم کے گڑھوں میں سے ایک گڑھا۔” (ترمذی)
- مستحقین: شہداء، سچے مسلمان، والدین کی خدمت کرنے والے۔
- گنہگاروں کو عذاب:
- قبر تنگ ہوگی، آگ بھری ہوگی۔
- اسباب: شرک، زنا، سود، ظلم، والدین کی نافرمانی۔
- حدیث: “قبر میں عذاب سے اللہ کی پناہ مانگو!” (بخاری)
3️⃣ روح مرنے کے فوراً بعد کہاں جاتی ہے؟
- روح برزخ میں چلی جاتی ہے (موت سے قیامت تک کا عارضی مرحلہ)۔
- نیک روحیں: جنت کے اعلیٰ مقامات پر رہتی ہیں۔
- شہداء کی روحیں سبز پرندوں کے جسموں میں جنت میں داخل ہوتی ہیں۔ (مسلم)
- کافر/گنہگار روحیں: عذاب میں رہتی ہیں۔
- حتمی فیصلہ: قیامت کے بعد ہوگا۔
*(سورۃ المؤمنون: 99-100)*
4️⃣ قبر کی زندگی کتنی لمبی ہوگی؟
- برزخ کی مدت قیامت تک ہے، جس کا علم صرف اللہ کو ہے۔
- قبر میں وقت کا احساس دنیا سے مختلف ہوگا:
- حدیث: “قیامت کے دن مومن کو ایسا لگے گا جیسے اس نے صرف ایک دن یا اس کا کچھ حصہ گزارا ہو۔” (مسلم)
- روحیں اپنے اعمال کے مطابق عارضی جزا/سزا پاتی رہیں گی۔
5️⃣ کیا مرنے والوں سے رابطہ ہو سکتا ہے؟
- روحیں زندہ لوگوں کو دیکھ سکتی ہیں، لیکن عام طور پر رابطہ نہیں کر سکتیں۔
- حدیث: “جب تم میں سے کوئی مر جاتا ہے، تو اس کا مقام صبح وشام اس کے سامنے پیش کیا جاتا ہے۔” (بخاری)
- نیک روحیں اپنے پیاروں کے خواب میں آ سکتی ہیں یا دعائیں قبول کرانے میں مدد کر سکتی ہیں۔
- کافر/گنہگار روحیں عذاب کی وجہ سے رابطہ نہیں کر پاتیں۔