Surah Maryam is the 19th chapter of the Quran, consisting of 98 verses. It is a Makki surah (revealed in Mecca) and is named after Maryam (Mary), the mother of Prophet Isa (Jesus) (AS), whose miraculous story is mentioned in verses 16-40.
This surah focuses on divine mercy, the power of Allah, the stories of past prophets, and the rejection they faced from their people. It is also known for its soothing and rhythmic verses, often recited for comfort and reflection.
Key Themes of Surah Maryam
- Story of Maryam (Mary) & the Miraculous Birth of Isa (Jesus) (AS) (Verses 16-40)
- Angel Jibril (Gabriel) appears to Maryam and gives her glad tidings of a son (Isa) without a father.
- Maryam’s struggle with society’s accusations and baby Isa’s miraculous speech in defense of his mother.
- Stories of Other Prophets & Their Struggles
- Prophet Zakariya (AS) and his supplication for a son (Yahya/John) in old age (Verses 1-15).
- Prophet Ibrahim (AS) debating with his idol-worshipping father (Verses 41-50).
- Prophets Musa (Moses), Ismail (Ishmael), and Idris (Enoch) mentioned for their righteousness.
- The Reality of Resurrection & Judgment Day
- Denial of disbelievers and their fate in the Hereafter.
- Allah’s power to resurrect the dead.
- Allah’s Mercy & Compassion
- Emphasis on divine forgiveness for those who repent and believe.
First 15 Verses (Story of Prophet Zakariya & Yahya)
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
1. كهيعص
2. ذِكْرُ رَحْمَتِ رَبِّكَ عَبْدَهُ زَكَرِيَّا
3. إِذْ نَادَىٰ رَبَّهُ نِدَاءً خَفِيًّا
4. قَالَ رَبِّ إِنِّي وَهَنَ الْعَظْمُ مِنِّي وَاشْتَعَلَ الرَّأْسُ شَيْبًا وَلَمْ أَكُن بِدُعَائِكَ رَبِّ شَقِيًّا
5. وَإِنِّي خِفْتُ الْمَوَالِيَ مِن وَرَائِي وَكَانَتِ امْرَأَتِي عَاقِرًا فَهَبْ لِي مِن لَّدُنكَ وَلِيًّا
6. يَرِثُنِي وَيَرِثُ مِنْ آلِ يَعْقُوبَ ۖ وَاجْعَلْهُ رَبِّ رَضِيًّا
7. يَا زَكَرِيَّا إِنَّا نُبَشِّرُكَ بِغُلَامٍ اسْمُهُ يَحْيَىٰ لَمْ نَجْعَل لَّهُ مِن قَبْلُ سَمِيًّا
8. قَالَ رَبِّ أَنَّىٰ يَكُونُ لِي غُلَامٌ وَكَانَتِ امْرَأَتِي عَاقِرًا وَقَدْ بَلَغْتُ مِنَ الْكِبَرِ عِتِيًّا
9. قَالَ كَذَٰلِكَ قَالَ رَبُّكَ هُوَ عَلَيَّ هَيِّنٌ وَقَدْ خَلَقْتُكَ مِن قَبْلُ وَلَمْ تَكُ شَيْئًا
10. قَالَ رَبِّ اجْعَل لِّي آيَةً ۖ قَالَ آيَتُكَ أَلَّا تُكَلِّمَ النَّاسَ ثَلَاثَ لَيَالٍ سَوِيًّا
11. فَخَرَجَ عَلَىٰ قَوْمِهِ مِنَ الْمِحْرَابِ فَأَوْحَىٰ إِلَيْهِمْ أَن سَبِّحُوا بُكْرَةً وَعَشِيًّا
12. يَا يَحْيَىٰ خُذِ الْكِتَابَ بِقُوَّةٍ ۖ وَآتَيْنَاهُ الْحُكْمَ صَبِيًّا
13. وَحَنَانًا مِّن لَّدُنَّا وَزَكَاةً ۖ وَكَانَ تَقِيًّا
14. وَبَرًّا بِوَالِدَيْهِ وَلَمْ يَكُن جَبَّارًا عَصِيًّا
15. وَسَلَامٌ عَلَيْهِ يَوْمَ وُلِدَ وَيَوْمَ يَمُوتُ وَيَوْمَ يُبْعَثُ حَيًّا
Urdu Translation (Tarjuma)
[1] كهيعص (یہ حروفِ مقطعات ہیں، اللہ ہی بہتر جانتا ہے ان کا مطلب)
[2] (یہ) آپ کے رب کی رحمت کا ذکر ہے، اپنے بندے زکریا پر۔
[3] جب انہوں نے اپنے رب کو پکارا، خفیہ آواز سے۔
[4] کہا: “اے میرے رب! میری ہڈیاں کمزور ہو گئی ہیں اور میرے سر میں سفیدی چمک اٹھی ہے، اور میں تیری دعا میں کبھی محروم نہیں رہا۔”
[5] “اور مجھے اپنے بعد اپنے رشتہ داروں کا خوف ہے، اور میری بیوی بانجھ ہے، پس تو مجھے اپنی طرف سے ایک وارث عطا فرما۔”
[6] “جو میرا بھی وارث ہو اور یعقوب کے خاندان کا بھی، اور اے میرے رب! اسے پسندیدہ بنا۔”
[7] “اے زکریا! ہم تمہیں ایک لڑکے کی خوشخبری دیتے ہیں، اس کا نام یحییٰ ہے، ہم نے اس سے پہلے کسی کو یہ نام نہیں دیا۔”
[8] انہوں نے کہا: “اے میرے رب! میرے ہاں لڑکا کیسے ہو گا، جبکہ میری بیوی بانجھ ہے اور میں بڑھاپے کی انتہا کو پہنچ چکا ہوں؟”
[9] فرمایا: “ایسے ہی ہو گا، تمہارے رب نے فرمایا ہے، یہ مجھ پر آسان ہے، اور میں نے تمہیں پہلے بھی پیدا کیا تھا جب تم کچھ نہ تھے۔”
[10] انہوں نے کہا: “اے میرے رب! میرے لیے کوئی نشانی مقرر فرما۔” فرمایا: “تمہاری نشانی یہ ہے کہ تم تین دن تک لوگوں سے بات نہ کر سکو گے۔”
[11] پس وہ اپنے محراب سے نکل کر اپنی قوم کے پاس آئے اور انہیں اشارہ کیا کہ صبح و شام تسبیح کیا کرو۔
[12] “اے یحییٰ! کتاب کو مضبوطی سے تھام لو۔” اور ہم نے اسے بچپن ہی میں حکمت عطا کی۔
[13] اور ہماری طرف سے نرم دلی اور پاکیزگی، اور وہ پرہیزگار تھا۔
[14] اور اپنے والدین کے ساتھ نیک سلوک کرنے والا تھا، اور سرکش و نافرمان نہ تھا۔
[15] اور اس پر سلام ہو جس دن وہ پیدا ہوا، جس دن مرے گا اور جس دن زندہ اٹھایا جائے گا۔
Verses 16-40 (Story of Maryam & Isa (AS))
16. وَاذْكُرْ فِي الْكِتَابِ مَرْيَمَ إِذِ انتَبَذَتْ مِنْ أَهْلِهَا مَكَانًا شَرْقِيًّا
17. فَاتَّخَذَتْ مِن دُونِهِمْ حِجَابًا فَأَرْسَلْنَا إِلَيْهَا رُوحَنَا فَتَمَثَّلَ لَهَا بَشَرًا سَوِيًّا
18. قَالَتْ إِنِّي أَعُوذُ بِالرَّحْمَٰنِ مِنكَ إِن كُنتَ تَقِيًّا
19. قَالَ إِنَّمَا أَنَا رَسُولُ رَبِّكِ لِأَهَبَ لَكِ غُلَامًا زَكِيًّا
20. قَالَتْ أَنَّىٰ يَكُونُ لِي غُلَامٌ وَلَمْ يَمْسَسْنِي بَشَرٌ وَلَمْ أَكُ بَغِيًّا
21. قَالَ كَذَٰلِكِ قَالَ رَبُّكِ هُوَ عَلَيَّ هَيِّنٌ ۖ وَلِنَجْعَلَهُ آيَةً لِّلنَّاسِ وَرَحْمَةً مِّنَّا ۚ وَكَانَ أَمْرًا مَّقْضِيًّا
22. فَحَمَلَتْهُ فَانتَبَذَتْ بِهِ مَكَانًا قَصِيًّا
23. فَأَجَاءَهَا الْمَخَاضُ إِلَىٰ جِذْعِ النَّخْلَةِ قَالَتْ يَا لَيْتَنِي مِتُّ قَبْلَ هَٰذَا وَكُنتُ نَسْيًا مَّنسِيًّا
24. فَنَادَاهَا مِن تَحْتِهَا أَلَّا تَحْزَنِي قَدْ جَعَلَ رَبُّكِ تَحْتَكِ سَرِيًّا
25. وَهُزِّي إِلَيْكِ بِجِذْعِ النَّخْلَةِ تُسَاقِطْ عَلَيْكِ رُطَبًا جَنِيًّا
26. فَكُلِي وَاشْرَبِي وَقَرِّي عَيْنًا ۖ فَإِمَّا تَرَيِنَّ مِنَ الْبَشَرِ أَحَدًا فَقُولِي إِنِّي نَذَرْتُ لِلرَّحْمَٰنِ صَوْمًا فَلَنْ أُكَلِّمَ الْيَوْمَ إِنسِيًّا
27. فَأَتَتْ بِهِ قَوْمَهَا تَحْمِلُهُ ۖ قَالُوا يَا مَرْيَمُ لَقَدْ جِئْتِ شَيْئًا فَرِيًّا
28. يَا أُخْتَ هَارُونَ مَا كَانَ أَبُوكِ امْرَأَ سَوْءٍ وَمَا كَانَتْ أُمُّكِ بَغِيًّا
29. فَأَشَارَتْ إِلَيْهِ ۖ قَالُوا كَيْفَ نُكَلِّمُ مَن كَانَ فِي الْمَهْدِ صَبِيًّا
30. قَالَ إِنِّي عَبْدُ اللَّهِ آتَانِيَ الْكِتَابَ وَجَعَلَنِي نَبِيًّا
31. وَجَعَلَنِي مُبَارَكًا أَيْنَ مَا كُنتُ وَأَوْصَانِي بِالصَّلَاةِ وَالزَّكَاةِ مَا دُمْتُ حَيًّا
32. وَبَرًّا بِوَالِدَتِي وَلَمْ يَجْعَلْنِي جَبَّارًا شَقِيًّا
33. وَالسَّلَامُ عَلَيَّ يَوْمَ وُلِدْتُ وَيَوْمَ أَمُوتُ وَيَوْمَ أُبْعَثُ حَيًّا
34. ذَٰلِكَ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ ۚ قَوْلَ الْحَقِّ الَّذِي فِيهِ يَمْتَرُونَ
35. مَا كَانَ لِلَّهِ أَن يَتَّخِذَ مِن وَلَدٍ ۖ سُبْحَانَهُ ۚ إِذَا قَضَىٰ أَمْرًا فَإِنَّمَا يَقُولُ لَهُ كُن فَيَكُونُ
(This section describes the miraculous birth of Isa (AS) and his defense of his mother.)
Virtues of Surah Maryam
- Soothing Recitation: The Prophet (ﷺ) recited it to Ubayy ibn Ka’b, who wept due to its beauty (Bukhari).
- Mercy & Hope: Emphasizes Allah’s mercy for those who turn to Him in repentance.
- Protection & Blessings: Reciting it brings comfort and strengthens faith in divine power.
Conclusion
Surah Maryam is a beautiful reminder of Allah’s miracles, the struggles of prophets, and the power of faith. It is especially uplifting for those seeking mercy, hope, and reassurance in difficult times.
Would you like a full Urdu translation or Tafseer (explanation) of specific verses?