کیوں اتنا سوچتے ہو؟ اللہ تمہارے ساتھ ہے 🌸
تمہید: فکر کے بوجھ تلے دبے ہوئے دل
انسان کی فطرت ہے کہ وہ ہر چیز کو زیادہ گہرائی سے سوچتا ہے۔ مستقبل کے خدشات، ماضی کے افسوس، حال کی پریشانیاں—یہ سب اس کے دل و دماغ پر بوجھ بن جاتے ہیں۔ لیکن کبھی تم نے سوچا کہ “کیوں اتنا سوچتے ہو؟”
تمہارا رب تمہاری ہر بات جانتا ہے، تمہارے ہر آنسو کو دیکھ رہا ہے، تمہارے ہر خیال سے واقف ہے۔ پھر کیوں گھبراتے ہو؟ کیوں یہ سمجھتے ہو کہ تمہاری زندگی کے مسائل کا کوئی حل نہیں؟
“کیا اللہ واقف نہیں تمہارے درد سے؟”
وہ تمہارے ہر زخم کو جانتا ہے، ہر خاموش آہ کو سنتا ہے۔ تو پھر کیوں بے چین ہو؟
پہلا باب: اللہ تمہارے آنسوؤں کو جانتا ہے
1. وہ آنسو جو تم بہا نہیں پاتے
کتنے ہی درد ایسے ہوتے ہیں جو الفاظ میں بیان نہیں ہوتے۔ کتنے ہی غم ایسے ہوتے ہیں جو آنسوؤں میں بہہ جاتے ہیں۔ لیکن جب تم رو بھی نہیں پاتے، تب بھی اللہ جانتا ہے کہ تمہارا دل کس قدر دکھی ہے۔
“اور ہم انسان کو اس کی رگِ جان سے بھی زیادہ قریب ہیں۔” (سورۃ ق: 16)
تمہارے خیالات، تمہاری خاموشی، تمہاری بے چینی—سب کچھ اس کے سامنے ہے۔
2. اللہ ہر درد کی وجہ جانتا ہے
“تمہارا رب اس کی بھی وجہ جانتا ہے۔”
شاید تم سمجھ نہیں پا رہے کہ یہ مصیبت کیوں آئی، یہ مشکل کیوں پیش آئی۔ لیکن اللہ جانتا ہے۔ وہ تمہاری آزمائش کے پیچھے حکمت رکھتا ہے۔ شاید یہ تمہاری تربیت ہے، تمہارے گناہوں کی معافی ہے، یا تمہارے درجات کی بلندی کا ذریعہ۔
دوسرا باب: اللہ کا “کُن” — معجزوں کی طاقت
1. اللہ صرف “کُن” کہتا ہے اور ہو جاتا ہے
“پس یقین رکھو وہ کُن کہتا ہے۔”
تمہارے لیے کتنا آسان ہے اللہ کا کام! وہ صرف ایک حکم دیتا ہے اور پورا نظام بدل جاتا ہے۔ سمندر شق ہو جاتا ہے، مردہ زندہ ہو جاتا ہے، بیمار شفا پا لیتا ہے۔
کیوں نہیں مانتے کہ وہ تمہاری پریشانی کو بھی ایک لمحے میں ختم کر سکتا ہے؟ بس تمہیں صبر اور یقین رکھنا ہے۔
2. اندھیرے راستے روشن ہو جاتے ہیں
“اور اندھیرے راستے معجزوں سے روشن ہوجاتے ہیں۔”
جب تمہیں کوئی راستہ نظر نہ آئے، جب ہر طرف تاریکی ہی تاریکی ہو، تب اللہ اپنی قدرت سے تمہارے لیے راستہ بنا دیتا ہے۔ وہ تمہیں ایسے مواقع دیتا ہے جو تم نے کبھی سوچے بھی نہیں ہوں گے۔
- شاید کوئی نیا دروازہ کھل جائے۔
- شاید کوئی پرانا رشتہ تمہاری مدد کو آ جائے۔
- شاید تمہارا اپنا دل ہی تبدیلی قبول کر لے۔
تیسرا باب: سوچنے کی بجائے اللہ پر بھروسہ کیوں نہ کرو؟
1. اللہ تمہارا خیال رکھتا ہے
تم اپنے بارے میں جتنا سوچتے ہو، اللہ تمہارے بارے میں اس سے کہیں زیادہ سوچتا ہے۔ وہ تمہاری ہر ضرورت کو جانتا ہے، تمہاری ہر خواہش کو سمجھتا ہے۔
2. فکر کرنے سے کچھ نہیں بدلتا
سوچنے سے مسئلہ حل نہیں ہوتا۔ بلکہ یہ تمہاری توانائی کو ختم کر دیتا ہے۔ اللہ نے قرآن میں فرمایا:
“اور جو اللہ پر توکل کرتا ہے، اس کے لیے وہ کافی ہے۔” (الطلاق: 3)
3. دعا اور عمل کا توازن
صرف سوچنے کی بجائے، اللہ سے دعا کرو اور پھر عملی اقدام کرو۔ اللہ مدد کرے گا، لیکن تمہیں بھی اپنی طرف سے کوشش کرنی ہوگی۔
چوتھا باب: کیا کرنا چاہیے؟
1. اللہ پر یقین رکھو
یہ سب سے بڑی طاقت ہے۔ جب تمہیں یقین ہو کہ اللہ تمہارے ساتھ ہے، تو پھر کسی چیز کا خوف نہیں رہتا۔
2. صبر کرو
ہر مشکل عارضی ہے۔ اللہ نے وعدہ کیا ہے کہ ہر آزمائش کے بعد آسانی ہے۔
3. شکر ادا کرو
جو تمہارے پاس ہے، اس پر شکر کرو۔ شکرگزاری نئی نعمتوں کا سبب بنتی ہے۔
4. اللہ سے مانگو
دعا کرو، اپنے دل کا ہر غم اس کے سامنے رکھ دو۔ وہ ضرور سنے گا۔
اختتامیہ: اللہ تمہارا ساتھی ہے
اگر تمہیں لگتا ہے کہ تم تنہا ہو، کہ تمہاری کوئی نہیں سنتا، تو یاد رکھو:
اللہ تمہارے ساتھ ہے۔
وہ تمہارے ہر آنسو کو جانتا ہے، ہر خاموش درد کو سمجھتا ہے۔ اس لیے فکر مت کرو۔ بس اس پر بھروسہ کرو اور چل پڑو۔
“اللہ ہی کافی ہے، اس کے بعد کسی کی ضرورت نہیں۔”
🌿 اللہ تمہیں ہر پریشانی سے نجات دے اور تمہارے دل کو سکون عطا فرمائے۔ آمین۔ 💫