پردہ: اللہ سے عشق کی خاموش گواہی

پردہ: اللہ سے عشق کی خاموش گواہی

تمہید: پردہ محض کپڑا نہیں، عبادت ہے

جب ایک مسلمان خاتون پردہ کرتی ہے، تو وہ صرف کپڑے نہیں پہن رہی ہوتی—وہ اپنے رب سے ایک وعدہ نبھا رہی ہوتی ہے۔ اس کا حجاب اس کی عفت کی علامت ہے، اس کے ایمان کا اظہار ہے، اور اللہ کے سامنے اس کی فرمانبرداری کی گواہی ہے۔

“تم پردہ کرتی ہو… تو زمین پر تم چھپتی ہو، لیکن آسمان پر تمہارا ذکر ہوتا ہے۔”

یہ ایک ایسی عبادت ہے جو دنیا میں تو خاموشی سے ادا ہوتی ہے، لیکن آسمانوں پر اس کا ذکر ہوتا ہے۔ فرشتے اس عورت کو دیکھتے ہیں جو گرمی میں پسینہ بہا کر بھی اپنے رب کے حکم کو ترجیح دیتی ہے، اور اللہ تعالیٰ انہیں گواہ بنا کر فرماتا ہے:

“گواہ رہنا، میری بندی نے میرے لیے خود کو چُھپایا ہے۔”


پہلا باب: پردہ کیوں؟ اللہ کا حکم، نہ کہ سماج کا دباؤ

1. قرآن و حدیث میں پردے کا حکم

اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں واضح فرمایا:
“اے نبی! اپنی بیویوں، بیٹیوں اور مومنوں کی عورتوں سے کہہ دو کہ وہ اپنی چادروں کے ایک حصے سے اپنے آپ کو ڈھانک لیں۔ یہ زیادہ مناسب طریقہ ہے تاکہ وہ پہچان لی جائیں اور ستائی نہ جائیں۔” (سورۃ الاحزاب: 59)

نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
“عورت چھپی ہوئی چیز ہے، جب وہ باہر نکلتی ہے تو شیطان اسے تاکتا ہے۔” (ترمذی)

2. پردہ عورت کی عزت ہے، نہ کہ پابندی

کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ پردہ عورت کی آزادی کو محدود کرتا ہے، لیکن حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔ پردہ دراصل عورت کو:

  • ناپاک نظروں سے بچاتا ہے
  • اس کی شخصیت کو محفوظ رکھتا ہے
  • اسے اللہ کی خاص رحمت کا مستحق بناتا ہے

3. پردہ زمانے کی قید نہیں

کچھ لوگ کہتے ہیں: “پردہ پرانی روایت ہے، اب زمانہ بدل گیا ہے۔” لیکن حقیقت یہ ہے کہ “تم اللہ کی بندی ہو، کسی زمانے کی نہیں۔” اللہ کا حکم ہر دور میں ایک جیسا ہے۔


دوسرا باب: پردہ—عزت ہے، بوجھ نہیں

1. پردہ عورت کی پہچان

جب ایک پردہ دار خاتون چلتی ہے، تو وہ صرف ایک عورت نہیں ہوتی—وہ ایک پیغام ہوتی ہے۔ اس کے حجاب سے ظاہر ہوتا ہے کہ:

  • وہ اللہ سے محبت کرتی ہے
  • وہ اپنی عفت کی حفاظت کرتی ہے
  • وہ دنیا کی بے حیائی سے دور رہتی ہے

2. پردہ اور خوداعتمادی

کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ پردہ عورت کو کمزور بناتا ہے، لیکن درحقیقت:

  • پردہ کرنے والی خواتین زیادہ پراعتماد ہوتی ہیں
  • وہ اپنی شخصیت کو لباس سے نہیں، بلکہ اپنے اخلاق اور علم سے نمایاں کرتی ہیں
  • وہ جانتے ہیں کہ ان کی قیمت صرف ان کے چہرے یا جسم کی خوبصورتی پر نہیں، بلکہ ان کے دل کی پاکیزگی پر ہے

3. پردہ اور جدید دور

آج کے دور میں جب عورت کو صرف ایک “فیشن ایکسسوری” کے طور پر پیش کیا جاتا ہے، پردہ ایک طاقتور پیغام ہے:
“میں اُس کے لیے چھپا رہی ہوں جس کے لیے چہرے نہیں.. دل خوبصورت ہوتے ہیں۔”


تیسرا باب: پردہ—اللہ کی رضا کی خاطر

1. پردہ اللہ سے عشق کی علامت

جب ایک عورت پردہ کرتی ہے، تو وہ درحقیقت کہہ رہی ہوتی ہے:
“اے اللہ! تیری رضا کے لیے میں نے اپنی خوبصورتی صرف تیرے لیے چھپا لی۔”

یہ ایک خاموش عبادت ہے جو ہر قدم پر اللہ کو یاد دلاتی ہے۔

2. پردہ اور فرشتوں کی گواہی

حدیث میں آیا ہے کہ جب ایک عورت اللہ کے حکم پر پردہ کرتی ہے، تو فرشتے اس کے لیے دعائیں کرتے ہیں، اور اللہ اس پر راضی ہوتا ہے۔

3. پردہ کرنے والی خواتین کے لیے آخرت میں انعام

نبی ﷺ نے فرمایا:
“قیامت کے دن پردہ کرنے والی عورتیں نورانی چہروں کے ساتھ اٹھائی جائیں گی، اور انہیں جنت کے خاص دروازے سے داخل کیا جائے گا۔”


چوتھا باب: پردے کے چیلنجز اور ان کا حل

1. لوگوں کے طنز اور تنقید

کچھ لوگ کہیں گے:

  • “تم خوبصورتی کیوں چھپا رہی ہو؟”
  • “پردہ تو پرانی بات ہو گئی!”
  • “تم جدید دور میں کیوں پیچھے ہو؟”

لیکن ایک پردہ دار خاتون کا جواب ہوتا ہے:
“میں اُس کے لیے چھپا رہی ہوں جس کے لیے چہرے نہیں.. دل خوبصورت ہوتے ہیں۔”

2. گرمی اور تکلیف

پردہ کرنا مشکل ہو سکتا ہے، خاص طور پر گرمیوں میں۔ لیکن یاد رکھیں:

  • ہر مشکل کے ساتھ اللہ کی رحمت ہوتی ہے
  • پسینہ بہانے والی عورت کے لیے فرشتے دعائیں کرتے ہیں
  • اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے

3. فیشن اور سماجی دباؤ

آج کل فیشن کے نام پر عورت کے لباس کو کم سے کم کر دیا گیا ہے۔ لیکن ایک مسلمان خاتون جانتے ہوتی ہے کہ:
“پردہ تمہارا بوجھ نہیں.. یہ تمہاری پہچان ہے، تمہاری عزت ہے، اور سب سے بڑھ کر.. یہ اللہ سے عشق کی خاموش گواہی ہے۔”


پانچواں باب: پردہ کرنے والی خواتین کے لیے عملی مشورے

1. نیت کو خالص رکھیں

پردہ صرف اللہ کی رضا کے لیے کریں، نہ کہ خاندان یا سماج کے دباؤ میں۔

2. خوبصورت اور آسان لباس منتخب کریں

پردہ مشکل نہیں ہونا چاہیے۔ ہلکے کپڑے، آرام دہ اسکارف، اور مناسب لباس کا انتخاب کریں۔

3. علم اور اعتماد بڑھائیں

پردہ کرنے والی خاتون کو اپنے علم اور اخلاق سے نمایاں ہونا چاہیے۔ تعلیم حاصل کریں، دین سیکھیں، اور معاشرے میں مثبت کردار ادا کریں۔

4. صبر کریں اور اللہ پر بھروسہ رکھیں

اگر کوئی تنقید کرے یا مشکلات آئیں، تو صبر کریں۔ اللہ تمہارے ساتھ ہے۔


اختتامیہ: پردہ—اللہ کا تحفہ

پردہ اللہ کی طرف سے ایک تحفہ ہے جو عورت کو عزت دیتا ہے، اس کی حفاظت کرتا ہے، اور اسے آخرت میں بلند مقام عطا کرتا ہے۔

“تو پردہ کرتی رہو، چاہے دنیا بدل جائے.. تم نہ بدلنا کیونکہ تم اللہ کی بندی ہو.. کسی زمانے کی نہیں۔”

آج ہی عہد کریں کہ:

  • میں اللہ کی رضا کے لیے پردہ کروں گی
  • میں اپنی عزت اور عفت کی حفاظت کروں گی
  • میں دنیا کی پرواہ کیے بغیر اپنے ایمان پر قائم رہوں گی

اللہ ہم سب کو پردے کی توفیق دے اور ہمیں اس پر ثابت قدم رکھے۔ آمین۔ 👑🌼c

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *