تہجد رات کے آخری حصے میں ادا کی جانے والی ایک نفل نماز ہے، جو اللہ تعالیٰ کے نزدیک بہت زیادہ فضیلت رکھتی ہے۔ قرآن مجید اور احادیث مبارکہ میں اس کی بڑی اہمیت بیان ہوئی ہے۔
📖 قرآن پاک میں تہجد کی اہمیت
- مقامِ محمود کی بلندی
اللہ تعالیٰ نے اپنے پیارے نبی ﷺ کو تہجد پڑھنے کا حکم دیتے ہوئے فرمایا:“اور رات کے کچھ حصے میں قرآن کے ساتھ تہجد پڑھا کرو، یہ تمہارے لیے زائد عبادت ہے، ہوسکتا ہے کہ تمہارا رب تمہیں مقامِ محمود پر فائز کرے۔”
(سورۃ بنی اسرائیل: 79) - متقیوں کی صفت
تہجد پڑھنے والوں کو اللہ نے اپنے نیک بندوں کی صفت میں ذکر فرمایا:“وہ راتوں کو اپنے رب کے سامنے سجدہ کرتے اور کھڑے رہتے ہیں۔”
(سورۃ الفرقان: 64) - گناہوں کا کفارہ اور قربِ الٰہی“بے شک رات کا اٹھنا (عبادت کے لیے) نفس پر گراں ہے اور صاف بات کرنے والا ہے، تاکہ تمہارا رب تمہیں ایک قابلِ تعریف مقام تک پہنچائے۔”
*(سورۃ المزمل: 6-7)*
🌙 احادیث مبارکہ میں تہجد کی فضیلت
- نبی ﷺ کی ہمیشہ کی سنت
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:“رسول اللہ ﷺ رات میں اس قدر نماز پڑھتے کہ آپ کے پاؤں مبارک سوج جاتے۔ میں نے عرض کیا: ‘یا رسول اللہ! آپ ایسا کیوں کرتے ہیں، حالانکہ اللہ نے آپ کے پچھلے اور اگلے تمام گناہ معاف کر دیے ہیں؟’ آپ ﷺ نے فرمایا: ‘کیا میں اللہ کا شکر گزار بندہ نہ بنوں؟'”
(صحیح بخاری: 4837) - جنت میں خاص محل
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:“جنت میں ایسے کمرے ہیں جن کا اندر باہر سے اور باہر اندر سے نظر آتا ہے۔ اللہ نے انہیں ان لوگوں کے لیے تیار کیا ہے جو میٹھی بات کریں، کھانا کھلائیں، روزے رکھیں اور رات کے وقت لوگوں کے سونے کے وقت نماز پڑھیں۔”
(صحیح ترمذی: 1984) - تہجد پڑھنے والوں کی خصوصی دعا
نبی ﷺ نے فرمایا:“تین لوگوں کی دعا رد نہیں ہوتی:… اور ان میں سے ایک وہ ہے جو رات کو اٹھ کر نماز پڑھے اور پھر اللہ سے دعا مانگے۔”
(صحیح ابن ماجہ: 3866) - گناہوں کی معافی اور تقویٰ کی وجہ
آپ ﷺ نے فرمایا:“تم رات کو قیام کرو، کیونکہ یہ تم سے پہلے صالحین کا طریقہ رہا ہے، یہ تمہارے رب کے قریب کرنے، گناہوں کو مٹانے اور برائیوں سے روکنے کا ذریعہ ہے۔”
(صحیح ابن ماجہ: 1334)
✨ تہجد کے فوائد اور ثمرات
✅ دل کی نرمی اور ایمان کی تازگی
✅ گناہوں کی معافی اور درجات کی بلندی
✅ دعاؤں کی قبولیت اور پریشانیوں کا حل
✅ جنت میں اعلیٰ مقام اور اللہ کی خاص رحمت
🤲 تہجد پڑھنے کا آسان طریقہ
- وقت: رات کے آخری تہائی حصے میں (تقریباً سحری سے پہلے)۔ اگر مشکل ہو تو کسی بھی وقت رات میں ادا کرلیں۔
- رکعات: کم از کم 2 رکعت، زیادہ سے زیادہ 8 یا 12 رکعت (ہر دو رکعت پر سلام پھیر کر آرام کیا جاسکتا ہے)۔
- دعا: سجدے میں خوب دعائیں مانگیں، کیونکہ یہ وہ وقت ہے جب اللہ بندے سے قریب ہوتا ہے۔